حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاہور، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے مسجد وزیر خان کی بے حرمتی کے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی اور مخرب اخلاق ویب سائٹس کو بلاک کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، تاکہ اسلامی اور مشرقی اقدار کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے ۔میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے واضح کیا کہ مذہبی مقامات میں سے مسجد کا تقدس اور احترام سب سے زیادہ ہے۔
علامہ موصوف نے کہا کہ مسجد نماز ، دعا اور عبادت کے لئے مخصوص ہے۔ تو محکمہ اوقاف بادشاہی مسجد ،مسجد وزیر خان اور دیگر تاریخی مساجد میں نئے شادی شدہ جوڑوں کے فوٹو شوٹ اور فلموںکی عکس بندی کی اجازت کیوں دیتی ہے۔ یہ مسجد کا تقدس پامال کرنے کے مترادف ہے۔ اس پر پابندی عائد کی جائے۔مسجد میں دنیاوی گفتگو، کاروبار، اور فضول باتیں کرنا منع ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شرافت، عفت،اورحیاءکے خلاف کام اگرچہ کسی بھی جگہ جائز نہیں لیکن مسجد میںان کی سنگینی بڑھ جاتی ہے۔علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ نہی عن المنکر کے قرآنی حکم کے تحت فواحش و منکرات روکنے کے لئے جب حکومت اور عوام اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کریں گے تو غلط عناصر جسارت سے کام لیتے ہوئے اللہ کے گھر تک پہنچ جائیں گے۔
ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر نے کہا کہ اسلامی اقدار کی پابند بعض حکومتیں انٹرنیٹ کو بھی سنسر کرتی ہیں مگر ہمارے ہاں کھلی چھوٹ ہے جس سے کم سن لڑکے ، لڑکیاں اخلاقی بے راہ روی کا شکار ہو رہے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ فقط مسجد وزیر خان کے ناخوشگوار واقعہ کے خلاف کارروائی کافی نہیں،الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا سے پھیلائی جانے والی فحاشی و بے حیائی کا سد باب بھی کیا جائے جس میں اسلامی اورمشرقی اقدار کی پامالی کے ساتھ پیمرا قواعد و ضوابط کی بھی دھجیاں اڑائی جاتی ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ حکومت مخرب اخلاق ویب سائٹس کو بلاک کر کے اسلامی و مشرقی اقدار کے تحفظ کو یقینی بنائے۔